بچہ کی دودھ کی قے کا حکم ؟
پاک ہے یا ناپاک ؟
الجواب حامدا ومصلیا ومسلما
بعض اوقات بچہ دودھ پینے کے بعد فوراً دودھ کی قے کردیتا ہے ، یہ قے کبھی دودھ کے حلق سے نیچے اتر جانے کے بعد ہوتی ہے ، اور کبھی حلق سے نیچے اترنے سے پہلے ، اگر دودھ حلق سے نیچے اترجائے ، پھر قے ہو تو یہ قے ناپاک ہوگی ،
کیوں کہ پیٹ کی نجاستیں اس سے مل گئی ہیں ،
اور اگر دودھ حلق کے نیچے نہیں گیا ، بلکہ منہ میں ہی تھا ، اور بچہ نے اس کی قے کردیا ، تو اس قے کو ناپاک نہیں سمجھا جائے گا ، اگر کپڑے پر لگ جائے تو دھونا بھی ضروری نہیں ، ہاں اگر بطورِ نظافت دھولے تو بہتر ہے ،
(۱) ما في ’’ مراقي الفلاح مع حاشیۃ الطحطاوي ‘‘ : آداب الوضوء : الجلوس في مکان مرتفع تحرزًا عن الغسالۃ ۔(ص/۳۱ ، کتاب الطہارۃ ، فصل من آداب الوضوء، حلبي کبیر :ص/۳۱ ، کتاب الطہارۃ ، مطلب في آداب الوضوء)
(۲) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : قال الشامي : لا یلزم من ترک المستحب ثبوت الکراہۃ، إذ لا بدّ لہا من دلیل خاص
(۱/۲۴۷، کتاب الطہارۃ، مطلب ترک المندوب ہل یکرہ تنزیہًا) (فتاویٰ محمودیہ :۳۰/۴۱۵)
فقط وﷲ اعلم باالصواب
محمد مستقیم عفاالله عنه
۹۸۹۱۷۵۷۳۰۵